امام غزالی رحمتہ اللہ فرماتے ہے


برے کاموں سے بچنے کے لیے دل کی صفائی ضروری ہے، اور صفائی دل کے لیے باطنی تقوی ضروری ہے، اگر دل پاک ہے تو تمام جسم پاک ہے، اگر دل صاف

نہیں تو تمام جسم میں فساد ہوگا۔ 


ہم دولت سے ہم نشین خرید سکتے ہیں ، دوست نہیں ۔


 جس کا لباس باریک اور ہلکا ہوگا، اس کا ذہن بھی ضعیف ہوگا۔


ہم دولت سے نرم بستر خرید سکتے ہیں، نیند نہیں۔ 


لوگوں کی نیکیوں کو ظاہر کرنا چاہئے ، اور برائیوں سے چشم پوشی لازمی ہے۔ 


صبح سویرے اٹھنا چاہئے اور سب سے پہلے جو خیال دل میں آۓ یا زبان سے نکلے وہ خدائے پاک کا ذکر ہونا چاہئے  


دوست جو صرف تمہاری اچھی حالت کا دوست ہو، اور آڑے وقت میں کام نہ آۓ ، اس سے بچنا چاہیے کیونکہ وہ سب سے بڑا دشمن ہے۔


 عاقل وہ ہے جو اپنے آپ کو ملامت کرے اور خدا تعالی کی عبادت و اطاعت میں مشغول رہے، احمق وہ ہے جو نفس پرست ہو اور خداۓ برتر سے غافل۔ 


کلام میں نرمی اختیار کرو، لیجے کا اثر الفاظ سے زیادہ ہوتا ہے۔


امیدیں چھوٹی ہوں تو عمل درست رہتے ہیں۔ 

 

 اس علم کی تلاش کرو جوموت کے وقت اور روز آخر تمہارے کام آئے گا۔ 


گناہ سے پاک انسان دلیر اور عیبی بزدل ہوتا ہے۔


 خالق سے ایسا معاملہ کرو جیسا کہ تم اپنے غلام سے اپنے لئے کرانا چاہتے ہو۔